پٹنہ / چنئی،18فروری(ایجنسی) غداری کے الزام میں جے این یو طالب علم یونین صدر کنہیا کمار کی گرفتاری کی مخالفت میں جمعرات کو کئی دیگر ریاستوں میں مظاہرے ہوئے. تاہم، کچھ جوابی مظاہرے بھی ہوئے جس کی وجہ سے پولیس کو پٹنہ میں دو طالب علم تنظیموں کے درمیان جھڑپ روکنے کے لئے ہلکی طاقت کا استعمال کرنا پڑا.
کنہیا کی گرفتاری اور دہلی کی پٹیالہ ہاؤس عدالت میں ان پر ہوئے حملے کے خلاف چنئی میں ہوئے مظاہرے میں تامل لوک
گلوکار كوون سمیت 57 افراد کو حراست میں لیا گیا. گجرات میں واقع بڑودہ یونیورسٹی میں بھی کنہیا کی گرفتاری کی مخالفت کر رہے طالب علموں کی حمایت میں پوسٹر دیکھے گئے. اس کے علاوہ، کیرل اسمبلی میں بھی کنہیا کی گرفتاری کا مسئلہ گونجا.
آر ایس ایس اور بی جے پی کی طلبا برانچ اے بی وی پی کے ارکان نے احمد آباد، بنگلور، ممبئی اور کولکتہ میں 'وندے ماترم' کے نعرے لگاتے ہوئے کنہیا کی گرفتاری کی حمایت میں مظاہرہ کیا. انہوں نے مطالبہ کیا کہ دہلی کے جے این یو میں 'غدار' عناصر کے خلاف کارروائی کی جائے.